بے مثال فداکاری
امیرالمومنین حضرت علی علیہ السلام کی سوانح حیات (4)

بے مثال فداکاری

بعثت کے ابتدائی ایام میں مسلمانوں نے بہت زیادہ شکنجے اور ظلم و بربریت کواپنی کامیابی کی راہ میں برداشت کیا تھا اورظلم وستم کا یہ سلسلہ روز بروز بڑھتا ہی رہا۔ مسلمانوں پرقریش کا زور اور ظلم وستم سبب بنا کہ ان میں سے کچھ گروہ حبشہ اور کچھ گروہ مدینہ کی طرف ہجرت کرگیا۔
حضرت علی علیہ السلام کے فضائل و کمالات کو بیان کرنے سے منع کرنا
امیرالمومنین حضرت علی علیہ السلام کی سوانح حیات (3)

حضرت علی علیہ السلام کے فضائل و کمالات کو بیان کرنے سے منع کرنا

تاریخ انسانیت میں بہت ہی کم شخصیتیں مولائے کائنات حضرت علی علیہ السلام جیسی ہوں گی جس کے دوست اور دشمن دونوں مل کر ان کے فضائل و کمالات کو عام ہونے سے روک دیں اس کے باوجود بھی اس کے تمام فضائل وکمالات اورصفات سےعالم اسلام رو شناس ہوجائے۔
حضرت علی علیہ السلام کی تعلیم و تربیت
امیرالمومنین حضرت علی علیہ السلام کی سوانح حیات (2)

حضرت علی علیہ السلام کی تعلیم و تربیت

حضرت علی علیہ السلام مکمل طور پر پیغمبراسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اختیار میں تھے لہٰذا علی علیہ السلام نے انسانی اور اخلاقی فضیلتوں کے گلستان سے بہت زیادہ فائدہ اٹھایا اورپیغمبراسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سرپرستی میں کمالات کے بلندترین درجے پر فائز ہوئے۔
ولادت سے ہجرت تک
امیرالمومنین حضرت علی علیہ السلام کی سوانح حیات (1)

ولادت سے ہجرت تک

قارئین ہم پیغمبراسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے پہلے جانشین کی پاکیزہ زندگی کے فضائل و مناقب سے سرشارصفحات آپ کی خدمت میں پیش کرنے کا شرف حاصل کررہے ہیں وہ عظیم الشان شخصیت کہ جسے قرآن کریم نے جان رسول اسلام اور پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے کلام میں آپ کو بھائي اور وصی و ولی کے عنوان سے یاد کیا گيا ہے۔"
پیغمبر اسلام کی زندگی کے آخری لمحات
پیغمبراسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سوانح حیات (30)

پیغمبر اسلام کی زندگی کے آخری لمحات

پورے مدنیہ منورہ پر اضطراب و بے چینی کی فضا چھائی ہوئی تھی گھر کے اندر سے جو خبریں باہر آرہی تھیں وہ نہایت ہی رنج و الم سے بھری ہوئی تھیں، آنحضرت صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے بعض عقیدت مندوں کی یہ آرزو تھی کہ اے کاش اپنے رہبرو پیشوا کی قریب سے زيارت کرتے۔
اسامہ کی فوج
سلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سوانح حیات (29)

اسامہ کی فوج

پیغمبراسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی عمرمبارک کے آخری ایام تھے اور آپ روم کی حکومت کی جانب سے اسلامی حکومت پر احتمالی خطرے کا احساس کررہے تھے لہذا آپ نے مہاجرو انصار کے افراد سے ایک منظم فوج تیار کی جس میں سرفہرست ابوبکر،عمر، ابو عبیدہ اور سعد بن وقاص جیسے لوگ شریک تھے۔
واقعہ غدیر
پیغمبراسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سوانح حیات (28)

واقعہ غدیر

حج کے مناسک اختتام پذير ہوئے تمام مسلمانوں نے پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے ہمراہ مکہ مکرمہ سے اپنے اپنے شہر و دیار کی طرف کوچ کیا، مدینہ منورہ کے رہنے والے اس قافلے کے ہمراہ مدینے کی سمت روانہ ہوئے جس میں پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم موجود تھے۔
پیغمبراسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سوانح حیات (27)

حجۃ الوداع

پیغمبراسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے چھبیس ذیقعدہ کو مدینہ منورہ میں ابو دجانہ کو اپنا جانشین معین فرمایا اور ایسی حالت میں جب کہ پہلے سے ہی ساٹھ قربانی کے جانوراپنے ہمراہ لئے ہوئے تھے مکہ مکرمہ کی جانب روانہ ہوگئے اور مسجد شجرہ میں احرام پہننے کے بعد مکہ کی جانب روانہ ہوئے ۔
پیغمبر اسلام اپنے بیٹے کے سوگ میں
پیغمبراسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سوانح حیات (26)

پیغمبر اسلام اپنے بیٹے کے سوگ میں

پیغمبراسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے چھٹیں ہجری میں دوسرے ملکوں میں اپنے سفیر روانہ کئے اور ایک خط آپ نے مصر کے حاکم کو بھی لکھا اور اسے آئین توحید کی دعوت دی اس نے اگر چہ پیغمبر اسلام کی دعوت کو قبول نہیں کیا لیکن آپ کے خط کے احترام میں بہت سے تحائف کے ساتھ ایک کنیز بنام ماریہ کو بھی روانہ کیا ۔
پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی رحلت
پیغمبراسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سوانح حیات (25)

پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی رحلت

پورے مدنیہ منورہ پر اضطراب و بے چینی کی فضا چھائی ہوئی تھی گھر کے اندر سے جو خبریں باہر آرہی تھیں وہ نہایت ہی رنج و الم سے بھری ہوئی تھیں، آنحضرت صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے بعض عقیدت مندوں کی یہ آرزو تھی کہ اے کاش اپنے رہبرو پیشوا کی قریب سے زيارت کرتے لیکن پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی جسمانی کیفیت اس بات کی اجازت نہیں دے رہی تھی کہ لوگ اندر جاتے اور جس حجرے میں آنحضرت موجود تھے وہاں سوائے اہل بیت علیہم السلام کے کسی کو آمد ورفت کی اجازت نہیں تھی۔
غزوہ طائف
پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سوانح حیات (24)

غزوہ طائف

قبیلہ ثقیف کہ جو عرب کا ایک طاقتور قبیلہ شمارہوتا ہے اوروہاں کے لوگ شہر طائف میں زندگی بسرکرتے تھے ایک ایسا شہر کہ جس کی فضا بہت ہی لطیف اور اس میں سرسبز کجھور کے درخت اور باغات ہیں، قبیلہ ثقیف کے افراد وہ تھے جنہوں جنگ حنین میں اسلام کے خلاف شرکت کی تھی اور بہت بری طرح شکست کھانے کے بعد اپنے شہر کہ جس کے قلعے بہت ہی مستحکم اور بلند و بالا تھے پناہ لیا تھا
عام معافی کا اعلان
پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سوانح حیات (23)

عام معافی کا اعلان

پیغمبراسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عام معافی کا اعلان اس طرح فرمایا: تم لوگ ہمارے نہایت ہی غیرمعقول ہم وطن تھے، تم لوگوں نے ہماری رسالت کو جھٹلایا اور مجھے خود میرے گھر سے باہر نکال دیا اور بہت ہی دور دراز کے علاقے کہ جہاں میں نے پناہ لی تھی مجھ سے جنگ کرنےکے لئے آمادہ ہوئے لیکن تمہارے ان تمام جرائم کے باوجود ہم نے تمہیں معاف کردیا اور تمہیں غلامی کی زندگی سے آزاد کررہا ہوں اور اعلان کرتا ہوں کہ " اِذْهَبُوا فَاَنْتُمُ الطُّلَقاءُ " جاؤ تم لوگ اپنے اپنے اعتبار سے زندگی بسر کرو آج سے تم سب آزاد ہو
ابو سفیان، پیغمبر کی خدمت میں
پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سوانح حیات (22)

ابو سفیان، پیغمبر کی خدمت میں

حضرت عباس بن عبدالمطلب پیغبمراسلام کے حکم کے مطابق صبح سویرے ابوسفیان کو پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی خدمت میں لے کرحاضر ہوئے اس وقت مہاجر و انصار کے بہت سے افراد پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے ارد گرد بیٹھے ہوئے تھے۔
فتح مکہ سے غزوہ طائف تک
پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سوانح حیات (21)

فتح مکہ سے غزوہ طائف تک

اس سے پہلے کہ ابوسفیان مکہ مکرمہ واپس پہنچتا پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے ابن عباس کو حکم دیا کہ اسے درہ کے پاس ہی روکے رکھو تاکہ اسلام کی نئی نئی فوج اپنی پوری تیاریوں کے ساتھ ان سے مقابلے کے لئے آمادہ ہوجائے۔
جنگ موتہ
پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سوانح حیات (20)

جنگ موتہ

آٹھویں ہجری کے آغاز میں کہ جب حجاز کے زيادہ تر علاقوں میں امن و سکون کی فضا قائم ہوچکی تھی پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم شام کے قریب کی سرحدوں پر رہنے والوں کو اسلام کی دعوت دینے کے بارے میں غور وفکرکرنے لگے اور ان افراد کے قلوب کہ جو ان دنوں قیصر روم کے زیر تسلط زندگی بسر کررہے تھے انہیں اسلام کی دعوت دیں۔
واقعہ فدک
پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سوانح حیات (19)

واقعہ فدک

فدک ایک زرخیز اور آباد سرزمین ہے جو خیبر کے قریب اور مدینہ منورہ سے ایک سوچالیس کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے اور قلعہ خیبر کے بعد حجاز کے یہودیوں کا علاقہ شروع ہوتا ہے۔
خطرہ کا اڈہ  یا قلعہ خیبر
پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سوانح حیات (18)

خطرہ کا اڈہ یا قلعہ خیبر

خیبر میں رہنے والے یہودی ہمیشہ اس بات کی کوشش میں لگے رہتے تھے کہ عرب کے قبیلے والوں کو اسلامی حکومت ختم کی ترغیب و تشویق دلائیں مثال کے طور پر ایک جگہ پرمشترکہ فوج کو سعودی عرب کے مختلف مقامات پرروانہ کیا اور یہودیوں کی مالی مدد سے ان لوگوں کو مدینہ منورہ پہنچایا اورجنگ احزاب چھیڑ دی۔
قریش کا صلح نامہ کی دوسری شق کو حذف کرنے پر اصرار
پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سوانح حیات(17)

قریش کا صلح نامہ کی دوسری شق کو حذف کرنے پر اصرار

کچھ ہی عرصہ گذرا تھا کہ تلخ واقعات نے قریش کو اس بات پر اکسایا کہ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے درخوات کریں کہ صلح نامہ کی دوسری شق کو حذف کردیں وہی شق جس نے پیغمبراسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے صحابیوں کو غضبناک کردیا تھا۔
مشہور مورخ ابن ابی الحدید کا بیان
پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سوانح حیات (16)

مشہور مورخ ابن ابی الحدید کا بیان

تاریخ اسلام کے عظیم مورخ ابن ابی الحدید معتزلی کہتے ہیں کہ میرے تاریخ کے استاد جب بھی اس واقعہ کے بارے میں گفتگو اور تفصیل سے روشنی ڈالتے تھے تو اس طرح کہتے تھے: اصل میں عمرو بن عبدود حضرت علی بن ابی طالب سے جنگ کرنے میں خوف محسوس کررہا تھا کیونکہ وہ جنگ بدر اور جنگ احد میں موجود تھا اور حضرت علی علیہ السلام کی شجاعت و بہادری کو بہت ہی قریب سے مشاہدہ کیا تھا اس بناء پر وہ حضرت علی علیہ السلام سے جنگ نہیں کرنا چاہتا تھا۔
جنگ خندق سے جنگ موتہ تک
پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سوانح حیات (15)

جنگ خندق سے جنگ موتہ تک

یہودیوں کے بعض  قبیلوں کے سردار کہ جو مدینہ منورہ کےعوام کے اسلام قبول کرنے اور پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی آمد کے بعد  مدینہ منورہ کو ترک کرکے قلعہ خیبر میں پناہ لے لیا تھا، اسلام کو ختم کرنے کے لئے ایک منصوبہ بند سازش رچی اورمسلمانوں کو مختلف گروہوں کے روبرو کردیا جو تاریخ عرب میں ایک بے نظیر واقعہ تھا